افغانستان؛ تعلیمی ادارے پر خودکش حملے میں 23 طلبا جاں بحق

Published: 30-09-2022

Cinque Terre

کابل: افغان دارالحکومت ایک مرتبہ پھر خوفناک دھماکے سے لرز اٹھا، تعلیمی ادارے پر خودکش حملے میں 23 افراد جاں بحق ہوگئے جن میں اکثریت طلبا کی ہے جب کہ متعدد زخمی ہوگئے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق خودکش دھماکا افغانستان کے دارالحکومت کابل کے ہزارہ اکثریتی علاقے دشت برچی میں تعلیمی ادارے کے باہر ہوا جہاں داخلہ ٹیسٹ جاری تھے اور وہاں 600 سے زائد طلبا موجود تھے۔

 

 

کابل پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ دھماکے کی زد میں آکر اب تک 23 طلبا جاں بحق ہوچکے ہیں جن میں اکثریت طالبات کی ہے جب کہ 27 زخمی ہیں جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔ زیادہ تر زخمیوں کی حالت نازک ہونے کے سبب ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

 

 

پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ تاحال کسی بھی دہشت گرد گروپ نے خودکش دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی تاہم ماضی میں ہزارہ برادی پر ہونے والے اکثر حملوں کی ذمہ داری داعش اور دیگر دہشت گرد تنظیموں نے قبول کی تھی۔

 

 

خیال رہے کہ اس علاقے کے تعلیمی مراکز شدت پسندوں کے حملوں کی زد میں رہے ہیں۔ گزشتہ برس طالبان کے اقتدار سنبھالنے سے کچھ روز قبل بھی اسی علاقے کے ایک اسکول کے قریب 3 بم دھماکوں میں 85 افراد جاں بحق اور 300 زخمی ہو گئے تھے اور اس کے ایک سال بعد دشت برچی میں ہی ایک تعلیمی مرکز میں خود کش حملے میں 24 طلبا جاں بحق ہوگئے تھے۔

Cinque Terre

ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے ٹوئٹر پر درس گاہ پر خود کش دھماکے کی پر زور مذمت کرتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرنے کا عندیہ دیا ہے اور لواحقین سے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

Cinque Terre

ان میں سے پہلے حملے کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی تھی تاہم دوسرے حملے کی ذمے داری داعش نے قبول کی تھی۔

Cinque Terre

واضح رہے کہ 2021 میں طالبان نے اقتدار سنبھالنے کے بعد افغان عوام کی حفاظت یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا تھا تاہم گزشتہ کچھ مہینوں میں تواتر سے مساجد اور شہری علاقوں میں دھماکے ہوئے ہیں۔

آج کا اخبار
اشتہارات