Published: 05-01-2023
گجرات(سجاد حیدر ناز سے) وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی سابق وفاقی وزیر چوہدری مونس الٰہی یونیورسٹی آف گجرات کے سب کیمپسزمرغزار کالج، سائنس کالج، فوارہ چوک کالج، ریلوے روڈ کالج میں زیر تعلیم ہزاروں طلباء وطالبات کا مستقبل تاریک ہونے سے بچائیں، وہاں پر تعینات چار سو سے زائد ٹیچنگ و نا ن ٹیچنگ عملہ کے گھروں میں فاقوں کی نوبت آنے سے بچائیں ان چار کالجز کی یونیورسٹی آف گجرات سے ہائیر ایچوکیشن ڈیپارٹمنٹ (پنجاب حکومت) کے حوالگی سے ٹیچرز اور نان ٹیچنگ سٹاف کا مستقبل داؤ پر لگ گیا ہے اور ان میں شدید اضطراب پایا جاتا ہے وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے جس طرح یونیورسٹی آف گجرات کا ترمیمی بل منظور کرتے ہوئے کالجز کو دوبارہ یونیورسٹی سے پنجاب حکومت کے حوالے کرنے کی منظوری دی ہے وہ اسی طرح وہاں پر موجود اساتذہ اور نان ٹیچنگ سٹاف کو بھی پنجاب حکومت کے اندر ضم کرکے علم دوستی کا ثبوت دیں کیونکہ اگر ایسا نہیں ہوتا تو ان چار کالجز میں سٹاف کی بھرتی پرکروڑوں روپے لاگت آئے گی رہی بات ضم کرنے کی تو یہ پہلی بار نہیں ہو گا اس سے قبل ٹیوٹا کے اساتذہ کو بھی پنجاب حکومت میں ضم کیا جاچکا ہے۔ چوہدری پرویز الٰہی حسب سابق تعلیم دوستی کا ثبوت دیتے ہوئے اس معاملے میں خصوصی دلچسپی کا مظاہرہ کریں والدین و عوامی سماجی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اول تو ان اداروں کو ایسے ہی یونیورسٹی آف گجرات کے زیر اہتمام رہنے دیا جائے کیونکہ جب سے یہ ادارے یونیورسٹی آف گجرات کے زیر سایہ گئے ہیں وہاں پر تعلیمی نظام میں بہتری آئی ہے اور سٹاف بھی پورا ہے اگر یہاں پنجاب حکومت کے اساتذہ لائے جاتے ہیں توان کو پورا کرنے کے لیے کم از کم سینکڑوں افراد نئے بھرتی کرنا پڑیں گے۔