Published: 24-09-2022
نیویارک: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان حالیہ سیلاب کی وجہ سے شاید روس سے دس لاکھ ٹن گندم درآمد کرے، اس میں کوئی اعتراض کی بات نہیں ہے۔
وزیراعظم نے خبرایجنسی اے پی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تغیرات کی وجہ سے پاکستان کو سیلاب کا سامنا ہے جس سے تین کروڑ تیس لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے، سیلابی صورت حال اور متاثرین کی بحالی میں عالمی برادری کی معاونت اہم ہے، عالمی برادری سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے ہماری مدد یقینی بنائے۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ سیلاب کیوجہ سے پاکستان کو خوراک کی کمی پوری کرنے کے لیے لاکھوں ٹن گندم درآمد کرنا پڑ سکتی ہے، ہم شاید روس سے دس لاکھ ٹن گندم درآمد کریں، اس میں کوئی اعتراض کی بات نہیں، روس اور یوکرین جنگ کے باعث دنیا میں اناج کا بحران پیدا ہوا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دنیا پر واضح ہوگیا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ پُرامن تعلقات کا خواہاں ہے تاہم اس کے لیے مودی سرکاری کو 2019 کے بعد کے اقدامات کو تبدیل کرنا ہوگا۔
شہباز شریف نے کہا کہ یہ وقت افغانستان میں امن قائم کرنے کے لیے بہترین ہے، افغانستان کے منجمد اثاثوں کو فوری بحال کیا جائے، طالبان کو بھی خواتین کے بنیادی حقوق کی پاسداری یقینی بنانا ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے میری ڈونرز کی عالمی کانفرنس بلانے کی تجویز پر اتفاق کیا تاہم اس حوالے سے بھی کوئی حتمی بات نہیں ہوسکی۔