Published: 23-10-2022
لالہ موسیٰ (جمیل احمد چوہدری) وزیر اعظم کے مشیر برائے امورِ کشمیر و گلگت و بلتستان، سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات، پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر راہنما چوہدری قمر زمان کائرہ نے ڈیرہ کائرہ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر عمران خان زبردستی وفاق کا محاصرہ کرنا چاہیں گے تو ہم انہیں آئین و قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے پوری قوت کے ساتھ روکیں گے۔ عمران خان کہتے ہیں الیکشن کروائیں۔ ہم کہہ رہے ہیں کہ جب انتخابات کا وقت آئے گا تب ہم انتخابات کروا دیں گے، ہم نے کب انکار کیا ہے؟ مسئلہ یہ ہے کہ وہ مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد از جلد انتخابات کروائے جائیں، ہم کہتے ہیں کہ یہ ممکن نہیں ہے۔ ان کا مطالبہ اس لیے نہیں مانا جارہا کیونکہ ملک کی تقریباً سب جماعتیں کہہ رہی ہیں کہ انتخابات اپنے وقت پر ہونے چاہئیں، آپ اکیلے ہی یہ مطالبہ کررہے ہیں۔ آپ عدالت میں گئے تو آپ کو کہا گیا کہ آپ عوام کی عدالت میں جائیں۔ عوام کی عدالت پارلیمنٹ ہے۔ پارلیمان میں آکر عمران خان جوکچھ کہنا چاہتے ہیں کہہ سکتے ہیں۔ فعال سفارتکاری اور افواج پاکستان کی حمایت نے ملک کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی گرے لسٹ سے نکالنے میں مدد دی۔ افواج پاکستان نے سیاسی حکومت کا بھرپور ساتھ دیا۔فوج نے عمران خان کی حکومت پر بھی یہ احسان کیا لیکن وہ اس سے مستفید نہ ہوسکی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سیاست سے کسی کو بھی جبراً باہر نہیں کیا جانا چاہیے لیکن یہ یاد رکھئے کہ اس سے پہلے بھی اس ملک کے سیاستدانوں کے خلاف فیصلے کیے گئے ہیں۔ کیا ہم دنیا کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ اگر ایک لیڈر مقبول ہے تو اسے سزا نہیں دی جانی چاہیے؟ کیا کسی کی مقبولیت اسے جرم کرنے کی سند دے دیتی ہے؟ عمران خان کی جانب سے خود قانون کی عالمی حکمرانی کا مطالبہ کیا۔ ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا کہ فیصلہ عوام کرے گی یاادارے کریں گے کیونکہ عوامی فیصلہ سیاسی ہوگا اور قانونی فیصلے قانون کے مطابق ہوں گے۔ بعد ازاں، چوہدری قمر زمان کائرہ نے لالہ موسیٰ میں میاں خان آف سیدہ گول کے پوتے کی شادی کی تقریب میں بھی شرکت کی۔