لدھا سدھا قبرستان اراضی تنازعہ، میاں خورشید کی در خواست اختیار سماعت خارج

Published: 02-11-2022

Cinque Terre

گجرات(نمائندہ ڈاک)عدنان سعید ایڈیشنل سیشن جج گجرات نے گزشتہ روز فوجداری استغاثہ شفقت اللہ بٹ ایڈووکیٹ بنام میاں خورشید احمد غیر قانونی قبضہ لدھا سدھا قبرستان کی سماعت کی میاں خورشید احمد کے وکیل محمد اسلم نگے ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا قبرستان ایکٹ1958کی دفعہ21کے تحت عدالت کو استغاثہ کی سماعت کرنے کا اختیار حاصل نہ ہے،معاملہ قبرستان کا ہے لہٰذا عدالت ملزم کو بری کرتے ہوئے استغاثہ خارج کردے، مستغیث کے وکیل خالد مسعود ملک ایڈووکیٹ ہائیکورٹ، شعیب بٹ ایڈووکیٹ ہائی کورٹ نے ملزم کے خلاف دلائل دیئے، فاضل عدالت نے تفصیلی حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ مورخہ22-6-2022کو عدالت نے میاں خورشید احمد کو ٹرائل کے لئے طلب کیا ملزم نے حاضری کے بعد 265Kضمانت برائے بریت درخواست دی جس میں ملزم نے کئی ایک و جوہات بیان کی اس درخواست میں ملزم نے عدالت کے اختیار سماعت کو چیلنج نہ کیا اور ملزم کی درخواست15-8-2022,265Kکو خارج ہوگئی عدالت نے اختیار سماعت قرار دیتے ہوئے ملزم کے خلاف فرد جرم مرتب کیا ملزم نے قبرستان ایکٹ 1958جس کا حوالہ دیا وہ صرف میانی صاحب قبرستان لاہور کے لئے ایکٹ بنایا گیا تھا عدالت کا استغاثہ میں ملزمان کا طلبی حکم سپریم کورٹ کے فیصلہ PLD2016SL55کے تحت جوڈیشل آرڈر ہے اگر ملزم کو عدالت کے اختیار پر اعتراض تھا تو بروقت ملزم کو ہائی کورٹ رجوع کرنا چاہئے تھا جو کہ ملزم نے نہ کیا ہے ان حالات میں ملزم میاں خورشید احمد کا اعتراض بابت اختیار سماعت کی درخواست خارج کی جاتی ہے آئندہ تاریخ پیشی پر مستغیث کی درخواست بابت عالمی عبوری قبضہ کی سماعت کی جائے گی مقدمہ کی آئندہ سماعت18نومبر کو ہوگی ملزم میاں خورشید احمد عدالت میں حاضر تھا۔

آج کا اخبار
اشتہارات