پنجاب KPK اسمبلی توڑنے سے بھی قومی الیکشن ممکن نہیں، چوہدری پرویز الٰہی

Published: 01-10-2022

Cinque Terre


گجرات(مدثراقبا ل سے)نوازشریف کبھی بھی پاکستان نہیں آئے گا،شریف خاندان سے 21سالہ تعلقات کانچوڑ یہ ہے کہ وہ ناقابل بھروسہ ہیں،پی ڈی ایم کووزارت اعلیٰ کے عہدے کی کوئی یقین دہانی نہیں کرائی،عمران خان کاساتھ دینے کافیصلہ بیٹے مونس الٰہی اورمیں نے کیا،پنجاب گورننس بارے عمران خان سے روزانہ مشاورت کرتاہوں،منشیات کے سدباب کیلئے خصوصی عدالتیں قائم کی جائینگی،شہبازشریف مرتا مرجائے گا مگروزارت عظمیٰ کی سیٹ کبھی بھی نہیں چھوڑے گا،ملکی معیشت کی بربادی میں اسحاق ڈارکااہم کردار،فوری الیکشن کاحامی نہیں اگرضروری ہیں تو قومی اسمبلی کے الیکشن کروالیں،انشاء اللہ پنجاب کوتعمیروترقی کے حوالے سے مثالی بنائینگے،پنجاب اورکے پی کے اسمبلی توڑ بھی دی جائے تو پھربھی الیکشن ممکن نہیں،آئندہ الیکشن میں گجرات سے مسلم لیگ کاووٹ بینک تقسیم نہیں ہوگا،فوج نیوٹرل ہوئی تبھی پی ڈی ایم حکومت قائم ہوئی،سیاسی سمجھ رکھناوالا کبھی بھی اسٹیبلشمنٹ کے خلاف بات نہیں کرے گا،سانحہ ماڈل ٹاؤن لاہورکامجرم راناثناء اللہ پھانسی چڑھے گا،عمران خان جنرل باجوہ کی مدت میں توسیع کے حامی ہیں،چیف الیکشن کمشنرکوہٹائے بغیر شفاف الیکشن ممکن نہیں،جنرل باجوہ کی نگرانی میں ہونیوالے الیکشن سے ہی بہتری ہوگی،عمران خان کے لانگ مارچ کی نوبت نہیں آئے گی،وفاقی حکومت پنجاب کے 270ارب روپے دبائے ہوئے ہے، سیلاب متاثرین کی فوری بحالی کیلئے اقدامات کررہے ہیں،تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کیلئے176ارکان اسمبلی ہوناضروری ہیں،ملکی سیاست میں نومبرکامہینہ فیصلہ کن ہوگا،ان خیالات کااظہاروزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالٰہی نے 92ٹی وی چینل پرخصوصی انٹرویو میں کیا،انہوں نے کہاکہ سیاسی دفاترمیں سنسرشپ نہیں ہوسکتی اورنہ ہی ہرایک کی تلاشی لی جاسکتی ہے کوشش کی ہے کہ قابل اورمحنتی آفیسرزکی محکموں میں تعیناتی یقینی بنائی جاسکے،الحمد للہ 2002میں جوڈلیورکیا افسوس سے کہناپڑ رہاہے کہ شہبازشریف نے اس کابیڑہ غرق کردیا مگرانشاء اللہ دوبارہ پنجاب کوخوشحال بنائینگے، حکمرانوں کے خلاف عمران خان کی تمام باتوں کافائدہ پی ٹی آئی اورہمیں ہوا اس میں کوئی غلط بات نہیں،مریم،شہبازشریف کی آڈیولیکس قابل اعتراض عمل ہے انہیں تو بولنے کی بھی تمیزنہیں سارے ٹبرکے اندرفرعونیت پائی جاتی ہے ہرچیزپراپناحق سمجھنا فرض اولین سمجھتے ہیں مگراللہ تعالیٰ کی ذات سبھی فیصلے کرتے ہیں،ایک سوال کے جواب میں چوہدری پرویزالٰہی نے کہاکہ انگلینڈ کے معروف اخبارگارڈین نے ہمارے خلاف پروپیگنڈہ کیا ہم نے انکے خلاف کیس کیا جس کابعد میں اخبارکوازالہ کرنا پڑا میں سمجھتاہوں کہ سابق چیف جسٹس افتخارچوہدری نے نظام کوفیل کیا وہ اکبربادشاہ کی طرح میڈیا پرچھایا رہا مگرعملی اقدامات زیرو تھے،مریم نوازاوراسحاق ڈار کامقدمہ عدالت میں ہے جہاں پرنیب نے مقدمہ لڑناہے مگروہ تو اب شہبازشریف کے ماتحت ہیں ماما جی کی عدالت لگاکر کہناکہ ہم سرخرو ہوگئے تاریخ کاسب سے بڑا مذاق ہے نیب قوانین ہی ختم کردیئے تو پھرکاروائی کیاہوگی؟دعویٰ سے کہتاہوں کہ آئندہ انتخابات میں عمران خان سندھ سے بھی کلین سویپ کرینگے، ملکی عدالتیں بہترین کام کررہی ہیں 2004میں ایکٹ پاس کیا تھاکہ جس کے پاس پیسے نہیں اس کے مقدمے کے اخراجات حکومت برداشت کرے گی مگرشہبازشریف نے افتخارچوہدری کے کہنے پر یہ ایکٹ ختم کردیا مگرغریبوں کی داد رسی کیلئے اب دوبارہ اسے بحال کردیاہے جہاں پر پبلک ڈیفنڈر مفت کیس لڑے گا،ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ چوہدری پرویزالٰہی نے کہاکہ شہبازشریف کووزارت عظمیٰ کی سیٹ پیاری ہے اورہرصورت اسے بچائے گا نوازشریف کے کہنے پرمریم کوریلیف ملا اب وہ جلد باہرچلی جائے گی 2023الیکشن میں عمران خان بڑی قوت بن کرابھریں گے،تعلیمی اداروں میں بڑھتے ہوئے منشیات فروشی کے پیش نظرعلیحدہ فورس بنائینگے اورمنشیات فروشو ں کوعمرقید تک سزائیں ہونگی،عمران خان کوچارسال مسائل کاسامنارہا اب بھی گورننس ٹھیک نہیں ہے عام آدمی کی فلاح وبہبود کیلئے کام کرنے کی بجائے صرف عمران خان کی مخالفت کی جارہی ہے،انہوں نے کہاکہ فوری الیکشن مسائل کاحل نہیں مدت پوری کرتے ہوئے ڈلیورکرینگے اورپھرالیکشن میدان میں جائیں گے،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہم حکومت کیسے توڑ سکتے ہیں اگرپنجاب اورکے پی کے اسمبلی توڑ بھی دی جائے تو بھی الیکشن ممکن نہیں سندھ بلوچستان اسمبلیاں برقراررہیں گی،قومی اسمبلی کاالیکشن بسم اللہ کروالیں کیا وہ مامے لگتے ہیں جن کے کہنے پر ہم پنجاب حکومت چھوڑ دیں،آصف زرداری مجھے وزیراعلیٰ بناناچاہتے تھے مگرجب میدان سجتاہے تو آفرزتو ملتی ہیں نا، شریف برادران بارے اپنے تجربہ کی روشنی میں عمران خان کاساتھ دیا،45سالہ سیاسی کیریئرمیں کبھی خوشی کبھی غم چلتارہتاہے،انہوں نے کہاکہ مونس الٰہی تجربہ کارسیاستدان ہے اسے نصیحت کی کہ سیاست کرنی ہے تو پھراپوزیشن میں رہ کرسیکھو، آئندہ الیکشن میں گجرات میں مسلم لیگ کاووٹ بینک تقسیم نہیں ہوگا بلکہ مسلم لیگ ن کوختم کرینگے پہلے بھی کچھ رشتہ داروں نے ہمارے ساتھ ایسا کیا یہ سلسلہ چلتا رہتاہے،ہسپتالوں میں ایمرجنسی ادویات فری کردی ہیں ریسکیو1122کوسہولیات دے رہے ہیں،آرمی کے خلاف باتیں کرنیوالوں کومعافی نامے بھی دینے پڑتے ہیں،ماڈل ٹاؤن سانحہ میں نوازشریف، شہبازشریف،راناثناء اللہ مجرم ہیں ساری پارٹیاں جنرل باجوہ کی مدت میں توسیع بارے جلد متفق ہوجائیں گی وقت آئے گا توحالات بہترہوجائیں گے،سپریم کورٹ، ہائی کورٹ سے ہمیشہ انصاف ملا مگرچیف الیکشن کمشنرتو ہمارے خلاف ہے فارن فنڈنگ کیس صرف ٹوپی ڈرامہ ہے اس میں کچھ بھی نہیں ہوگا،جنرل باجوہ صاحب کے ہوتے ہوئے سب کچھ صحیح ہوگا اور وہ اپنی نگرانی میں اگرالیکشن کروادیتے ہیں تو بہترنتائج نکلیں گے،یہ جنرل باجوہ صاحب ہی تھے جنہوں نے2018کاالیکشن کروایا،اب تو ووٹ سارا عمران خان کے پاس ہے تو پھرن لیگ ووٹ کوعزت دینے کوتیارنہیں،بطورسپیکرپنجاب اسمبلی سبھی پارٹیوں کی اصلاح کرتاتھا،کسی کاکوئی کام نہیں رکوایا، حمزہ شہبازکے پروٹیکشن آرڈرجاری کرتا رہا،عمران کے دوراقتدارمیں غریبوں کے لئے قوانین بنے، ایجوکیشن سمیت دیگراداروں کوآگے لیکرگیا،چوہدری پرویزالٰہی نے کہاکہ عمران خان جب لانگ مارچ کی کال دینگے تو حکمران بھاگ جائیں گے راناثناء اللہ کوگھر سے نکالیں گے حکومت کہیں نظرنہیں آئے گی حالات بھی خراب ہونگے اس لئے بہترہے کہ پہلے ہی اصلاح کرلی جائے اورسبھی میز پربیٹھ کر آئندہ الیکشن بارے لائحہ عمل طے کرلیں اگرراناثناء اللہ نے گولیاں ہی مارنی ہیں توپھرلانگ مارچ کیسے پرامن ہوسکتاہے ملک بھرسے عوام آئیں گے،نوازشریف سے شاہدرہ تک ہی پہنچاتھاکہ سب ٹھیک ہوگیاتھا وزارت اعلیٰ اللہ کی دین ہے اگرچلی بھی جائے تو کوئی غم نہیں،جنرل باجوہ نہیں چاہتے کہ وہ شریفوں سے ایکسٹینشن لیں،بیورو کریسی کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں سابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار سے اچھاتعلق ہے انکے کان بھرنے والے بہت تھے مگرہم ہمیشہ خیرخواہ رہے۔ورلڈ بینک، یو این او ودیگرممالک کی طرف سے حکومت کوپیسے ملے مگرشہبازشریف نے ہمیں ایک پائی بھی نہیں دی اڑھائی بلین روپے سیلاب متاثرین کیلئے وقف کیے دس لاکھ روپے مکان کی تعمیرکیلئے دے رہے ہیں لوگوں کوپیسے مل رہے ہیں اللہ کی قدرت ہے کہ پہلے سپیکرشپ سے ہٹانے کی کوشش کرتے رہے مگربعد میں پاؤں میں آکربیٹھ گئے تکبراللہ کوپسند نہیں،مجھے ہٹانے کیلئے 176ممبران اسمبلی درکارہیں اگرپورے ہیں تو چاہ لا لیں،ہم حکومت میں بیٹھے ہیں کمرکسی ہوئی ہے مخالفین یاد کریں گے بسترا بھی گول کریں گے، اگرانکے خلاف کام کرنا شروع کردیا تو کیا کرینگے، ضمنی الیکشن میں ہمارے مزید امیدوارکامیاب ہونگے، شہبازشریف نے تین ماہ میں کیا کیا، صرف ڈرامے بازی جاری ہے، انشاء اللہ جلد جیل بھی جائیں گے، نومبرکے آخری ہفتے میں تمام غلط کاموں کامداوا ہونا شروع ہوجائے گا،کیفرکردار تک پہنچیں گے 

آج کا اخبار
اشتہارات