پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022،بلدیاتی الیکشن جماعتی بنیادوں پر، متناسب نمائندگی فارمولہ

Published: 01-12-2022

Cinque Terre

گجرات(رپورٹنگ ڈیسک)بلدیاتی قوانین کے امور کے ماہر چوہدری مسعود اختر ایڈووکیٹ نے بتایا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے صوبہ پنجاب میں اپریل کے تیسرے ہفتہ میں بلدیاتی انتخابات کروانے کا اعلان کیا ہے، یہ انتخاب دی پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022کے تحت کروانے کا اعلان کیا ہے، یہقانون16نو مبر کو سرکاری گزٹ میں شائع ہوا ہے، مذکورہ قانون کے تحت شہری اور دیہی علاقوں میں یونین کونسلز تشکیل دی جائیں ہر یونین کونسل25ہزار کی اوسط آبادی پر تشکیل دی جائے گی جس میں دس فیصد کمی وبیشی ہو سکتی ہے، یکم نومبر کو ضلع گجرات میں تحصیلوں کی نہ صرف حدود میں ردو بدل ہوا ہے بلکہ دو نئی تحصیلیں جلالپو رجٹاں اور گنجاہ تشکیل دی گئی ہیں اور موجودہ قانون کے تحت کوئی یونین کونسل تحصیل حدود کے اندر اندر تشکیل پا سکتی ہے، اور تحصیل حدود کو کراس نہ کیا جا سکتا ہے اب موجودہ تحصیل گجرات کی دیہاتی آبادی صرف ایک لاکھ کے قریب ہے اور تحصیل گجرات میں صرف چار یونین کونسل بنائی جائیں گی ایک دیونہ یونین کونسل، دوسری چک پنڈی، تیسری سوک کلاں اور چوتھی جھنڈیوال یا کسی دیگر نام سے ہوگی،ہر یونین کونسل 12اراکین پر مشتمل ہوگی جس میں چیئر مین، وائس چیئر مین پانچ جنرل کونسلر دو خواتین ایک کسان مزدور شہری علاقوں میں ایک یوتھ اور ایک اقلیتی اراکین ہو نگے، الیکشن میں صرف سیاسی جماعتیں حصہ لے سکتی ہیں کوئی آزاد امیدوار نہ ہوگا، الیکشن لسٹ سسٹم اور متناسب نمائندگی کے اصول پر ہونگے، ووٹر کے پاس صرف ایک ووٹ ہوگا، جو چیئر مین، وائس چیئر مین اور ان کی جانب سے مہیا کردہ دیگر اراکین کی فہرست کو جائے گی، الیکشن کمیشن یونین کونسلز کی حدود کا از سر ے نو تعین کرکے ان کو تشکیل دے گا، مذکورہ بالا قانون کے تحت میونسپل کارپوریشن گجرات میں 20یونین کونسل جلالپور جٹاں میں پانچ یونین کونسل اور گنجاہ، منگووال، ڈنگہ اور سرائے عالمگیر میں تین تین یونین کونسلز ہونگی، جبکہ لاموسیٰ میں چار یونین کونسلز ہوں گی۔

آج کا اخبار
اشتہارات