”غریب ہنر مند افراد کیلئے آساسن شرائط قرضہ“ دیہی خواتین کو با اختیار بنایا جا رہا ہے، فیصل کریم کنڈی

Published: 15-12-2022

Cinque Terre

گجرات (محبوب عالم) فیصل کریم کنڈی وفاقی وزیر برائے خاتمہ غربت اور سماجی تحفظ نے گجرات  چیمبر آف کامرس کا دورہ کیا۔ انہوں نے گجرات چیمبر میں صنعتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں پہلی دفعہ گجرات آیا ہوں اور آپ لوگوں سے مل کر بہت خوشی محسوس ہو رہی ہے۔ کاروباری برادری کسی بھی ملک  کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے جب تک ان کو سہولیات نہ فراہم کی جائیں کوئی ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ آپ کا تعلق منسٹری آف کامرس، منسٹری آف فارن افیئرزاور بورڈ آف انویسٹمنٹ سے زیادہ رہتا ہے اور ان دونوں اداروں سے متعلق کوئی بھی دشواری آپ کو درپیش ہوتو میں آپ کے لیے حاضر ہوں۔ موجودہ ملکی حالات سیلاب کی وجہ سے کافی متاثر ہوئے ہیں۔ ہماری منسٹری ملک میں غربت کے خاتمہ کے لیے کام کر تی ہے ہر پانچ سال بعد ایک سروے کیا جاتا ہے اور غریب خاندانوں کی معلومات اکٹھی کی جاتی ہیں۔ ہمارے دو  بڑے پروگرام ہیں  ایک بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام اور دوسرا  پاکستان غربت خاتمہ فنڈ ۔بے نظیر پروگرام کے تحت تقریباََ85 لاکھ خواتین ہمارے ساتھ رجسٹر ڈہیں جن کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت ہر تین ماہ بعد12 ہزار روپے دیئے جاتے ہیں۔ اس سیلاب کی صورتحال میں ہم نے تقریباََ کم و بیش 28 لاکھ خاندانوں میں 70 ارب روپے تقسیم کیئے ہیں۔ حاملہ خواتین اور خواجہء سرا کے لیے بھی اسکیم لا رہے ہیں جس میں وہ اپنا شناختی کارڈ بنوا کر بے نظیر پروگرام میں رجسٹر ہو سکتے ہیں، شہداء کے خاندانوں کے لیے بھی اسکیم لا رہے ہیں۔ہم ورلڈ بینک یا دیگر مالیاتی اداروں سے جب ان پروگراموں کے تحت سپورٹ کے لیے درخواست کر تے ہیں تو وہ ہمیں کہتے ہیں کہ آپ ان میں صرف لوگوں کو شامل نہ کریں بلکہ نکالیں بھی ا س کے لیے  ہم کوشش کر رہے ہیں کہ سافٹ لون بھی دیں تاکہ یہ افراد صرف اسکیم کے تحت فنڈ نہ لیں بلکہ اپنے آپ کو مستحکم بھی کریں۔صدر گجرات چیمبرسکندر اشفاق نے  ان کو گجرات چیمبر آف کامرس میں  خوش آمدید کہا اور ان کو گجرات کی صنعت،  اس کے صنعتی سیکٹرز،  ٹریڈ سیکٹرز اور گجرات چیمبر آف کامرس کا مکمل تعارف کروایا انہوں نے کہا کہ  ہم حال ہی میں قازقستان اور ساؤتھ افریقہ کا کامیاب کاروباری دور ہ کر کے آئے ہیں اور وہاں کے چیمبرز اور کاروباری اداروں کے ساتھ انتہائی فائدہ مند میٹنگز کیں ہیں۔رمیز ڈار ایگزیکٹو ممبر گجرات چیمبر  نے کہا کہ حکومت کی طرف سے ایکسپورٹس کو بندکیا جا رہا ہے۔ پنکھا ساز صنعت گجرات کی ایک  اہم صنعت ہے اور اس کے کچھ مٹیریلز باہر سے امپورٹ ہو تے ہیں اور حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے یہ مشکل گیا ہے جس سے برآمدات پر بھی فرق پڑ رہا ہے۔ممتاز بزنس مین امجد فاروق نے کہا کہ آپ کا شکریہ آپ تشریف لائے۔گجرات کے تین بڑے صنعتی سیکٹر ہیں اور سب کے مسائل تقریباََ ایک جیسے ہیں۔ ڈالر کی قیمت میں اضافہ، امپورٹ بند ہے اور ایل سی نہ ہو نے کی وجہ سے کا فی مسائل ہیں۔محمد معصوم قمر نائب صدر نے کہا کہ آپ کا شکریہ آپ یہاں تشریف لائے۔ میں چاہتا ہوں کہ آپ کو گجرات کے کاروباری حضرات کے فلاحی پراجیکٹس کے بارے میں بھی بتاؤں جو وہ کمیونٹی کی فلاح کے لیے کر رہے ہیں گجرات کے لوگ بھی کڈنی سنٹر، ٹراما سنٹر، صاف پانی کے پلانٹ اور دیگر پراجیکٹس کر رہے ہیں جن پر اربوں روپے کی لاگت آئی ہے۔ ہم کینسر ہسپتال بھی بنا رہے ہیں  جس کی لاگت2 ارب روپے ہے۔میٹنگ کے اختتام پرچوہدری اسد بھٹی  سینئر نائب صدر نے فیصل کریم کنڈی وفاقی وزیر برائے خاتمہ غربت اور سماجی تحفظ اورتمام مہمانوں  کا شکریہ ادا کیا۔ اس کے بعد گجرات چیمبر کی جانب سے فیصل کریم کنڈی کو  شیلڈ بھی دی گئی اور ان کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا گیا۔ 

آج کا اخبار
اشتہارات