Published: 25-09-2022
کراچی: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین رمیز راجہ نے کہا ہے کہ مستقبل میں اچھے کھلاڑیوں کی کھیپ پیدا کرنے کے لیے گراس روٹ پر ابھرتے ہوئے کرکٹرز کو سامنے لانا ضروری ہے۔
ان خیالات کا اظہار مقامی ہوٹل میں منعقدہ ایک تقریب میں کرتے ہوئے رمیز راجہ نے مزید کہا کہ پی سی بی گراس روٹ سطح پر کرکٹ کو فروغ دینے کے لیے سرگرم عمل ہے، مستقبل کے کھلاڑیوں کی صلاحیتوں میں نکھار پیدا کرنے کے لیے مختلف خطوط پر کام کر رہے ہیں، آسٹریلیا اور انگلینڈ کی مثالیں سامنے ہیں جہاں پر ابتدائی سطح پر کھلاڑیوں کی تربیت دی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کو سامنے لانے میں صوبائی حکومتیں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں، وہ اپنے تعلیمی اداروں میں کھیلوں کو فروغ دینے کے لیے کوششیں کریں، بعض ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کی مالی مشکلات کے سبب صلاحتیں ضائع ہو جاتی ہیں، چنانچہ ہم نے ایسے کھلاڑیوں کی مالی معاونت کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان جونیئر لیگ ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کے لیے معاون و مددگار ثابت ہوگی، کھلاڑیوں کو مواقع میسر آئیں گے، اور ان کو فرسٹ کلاس کرکٹ سمیت آگے بڑھنے کے مواقع میسر آئیں گے، پی سی بی کے ہاتھ وے پروگرام کے تحت 13 سے 19 سال تک 100کرکٹرز کو تربیت کے مواقع فراہم کرنے کے لیے ان سے معاہدے کیے گئے ہیں جبکہ ان کو اعلی پائے کے کوچز کی زیرنگرانی تربیت کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔
رمیز راجہ نے مزید کہا کہ ہمیں باہمی سیریز کے لیے فریش کرکٹرز درکار ہیں، پاکستان اچھا کھیلے گا تو جیتے گا اور مسکراہٹیں لوٹیں گی، پاکستان کے پاس آپشن نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی سی بی کھلاڑیوں کو علاج کے لیے لندن بھیجنے کی بجائے اپنا بحالی کا سینٹر قائم کرے گی، ہم نہیں چاہتے کہ شاہین آفریدی کو علاج کیلئے لندن جانا پڑے۔ چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ کرکٹ کا میلہ کرکٹرز کی وجہ سے سجتا ہے، کھلاڑیوں کےمالی معاوضے میں اضافہ انتہائی ضروری ہے، دنیا بھر میں ہونے والی لیگز کی وجہ سے بہت دباؤ پڑا ہے، ہم نیشنل اسٹیڈیم کراچی کی نشستوں میں اضافہ کریں گے، پی سی بی کو انفراسٹرکچر کے لیے اربوں روپے درکار ہیں جبکہ ہمارے پاس ترقیاتی کاموں کے لیے فنڈز نہیں ہیں۔
رمیز راجہ کا مزید کہنا تھا کہ میچز کے دوران کراچی کے شہریوں کو ٹریفک کی مشکلات سے بچانا چاہتے ہیں۔ بورڈ آف گورنرز نےنیشنل اسٹیڈیم میں 35 کمرے تعمیر کرانے کی منظوری دیدی ہے۔